خالص محبت روح میں اتری اس روشبی کی مثل ہوتی ہے جو ظاہر اور باطن پر نور کر دیتی ہے، محبت اس نور کی روشنی ہے جو اس اصل نور کے سوا کسی اور نور کی محتاج نہیں، محبت اتنی ماورا ہے یہ جسکو چھوتی ہے اسے ماورا کر دیتی ہے یہ جب محبوب کو اپنے دھیان میں لے آۓ اس کا ذکر ارفع (رفعنا لک ذکرک) کر دیتی ہے، محبت دھوپ کی جھلستی تمازت میں سایہء ابر ہے، محبت عدو کی سازشوں میں قاصد کی پیغام بری ہے۔ محبت وسوسوں میں یار کے غافل ہوے جانے کا ڈر لیئے، محبوب کی جستجو کوبکو لیئے، محبوب کا دل پر دھرے ہاتھ کی تسلی ہے۔ محبت خیر ہے برکت ہے رحمت ہے، آزمائشوں میں سکینت ہے، محبت بددعا نہیں محبت دعا ہے، محبت اذیت و تکلیف نہیں محبت تکلیفوں میں راحت ہے، محبت صراط مستقیم ہے، محبت سلامتی ہے محبت ازل سے ہے ابد تک رہے گی، ہر شے فانی ہے الا اللہ، اللہ محبت ہے محبت کو بقا حاصل ہے، جو محبت میں ضم ہو گیا وہ وجود سے فنا ہو گیا، فقط محبوب رہ گیا، محبت اتنی خالص ہے کہ خواہش کی آزمائشوں میں ہر ہوس سے پاک کر دیتی ہے، تمنا سے آزاد، دلِ ناشاد کو شاد، برباد کو آباد، تکلیف کو راحت، وحشت کو سکون، خاک کو پاک کر دیتی ہے۔ باقی فقط ایک نقطہ بچتا ہے بس ایک حقیقت ۔۔ محبت۔!
محبت کی اپنی نگاہ ہے محبت کے اپنے مفہوم، محبت کی اپنی زباں ہے محبت کے اپنے اسلوب، محبت کا اپنا بیاں ہے محبت کے اپنے رموز، محبت کے اپنے استعارے ہیں اپنی تشبیہات۔۔! محبت چڑیا ہے روح کو چھوتی ہوا ہے، تو محبت چہچہاتی چڑیوں کو دیکھ کر ہوا کے تیز جھونکوں کو محسوس کرتے معصوم بچے کی نگاہ سے جھانکتی حیرانی ہے۔ محبت کی اپنی نگاہ ہے محبت کے اپنے مفہوم، محبت کی اپنی زباں ہے محبت کے اپنے اسلوب، محبت کا اپنا بیاں ہے محبت کے اپنے رموز، محبت کے اپنے استعارے ہیں اپنی تشبیہات۔۔! محبت چڑیا ہے روح کو چھوتی ہوا ہے، تو محبت چہچہاتی چڑیوں کو دیکھ کر ہوا کے تیز جھونکوں کو محسوس کرتے معصوم بچے کی نگاہ سے جھانکتی حیرانی ہے۔محبت چہروں اور آوازوں سے تھوڑی کی جاتی ہے۔ محبت تو رُوح سے کی جاتی ہے۔ دل سے کی جاتی ہے_ انسان سے کی جاتی ہے۔ اس کی خوبیوں سے کی جاتی ہے۔ محبت انسان کی غیر مرئی خصوصیات سے کی جاتی ہے۔ محبت ظاہری چیزوں سے نہیں کی جاتی ہے‘ کیونکہ یہ سدا رہنے والی چیزیں نہیں ہوتیں، یہ تو کبھی بھی کسی بھی وقت ساتھ چھوڑ جاتی ہیں۔